نیم کے سائے میں
ایک کھردرے فٹ پاتھ پر
لہکتے سورج سے پرے
شکستہ چوبی گاڑی کی زمیں پہ
ٹیڑھے میڑھے ہاتھ پاؤں میں
الجھتی حیات
غمزدہ آنکھوں کے درد
لب پہ اک خاموش کرب
منہ سے کچھ بہتے لعاب
اپنی جانب
کھینچتے ہیں
بولتے سکوں کے ڈھیر
نظم
دکان
جعفر ساہنی