EN हिंदी
دوراہا | شیح شیری
doraha

نظم

دوراہا

سحر انصاری

;

(خود کلامی)
تم جھوٹ اور سچ کے دوراہے پر تھے

گزرتے لمحوں کی آواز نے تم سے پوچھا
کیا تم سچ کی راہ پر چل سکتے ہو

تم چپ ہی رہے
گزرتے لمحوں کی آواز نے تم سے پوچھا

کیا تم جھوٹ کی راہ پہ چل سکتے ہو
تم چپ ہی رہے

اور ''ہاں'' کے سارے لمحے گزر گئے
تم جانتے ہو ''ہاں'' کہنے کے تو سارے لمحے گزر گئے

اب جھوٹ اور سچ کے دوراہے پر یوں کھڑے ہوئے
''نہیں'' کے لمحوں کو بے کار گنواتے کیوں ہو