ہمیشہ پر سکون رہنے والی
مالازیبتبام
کیمپ گارڈ سے نکل گئی
اس کے ساتھ
ایڈورڈؔ بھی
جو اس پر عاشق تھا
''مجھے ہاتھ مت لگاؤ''
پھر سے گرفتار ہونے پر
اس نے کہا
ہاتھ گاڑی میں ڈال کر
اس کا جسم
دور تک لے جایا گیا
بچ نکلنے کے باوجود
ایڈورڈؔ
اس دن واپس آ گیا
اسے دو زبانوں میں
سزائے موت دی گئی
کیوں؟
نظم
دو زبانوں میں سزائے موت
افضال احمد سید