EN हिंदी
دو پایہ | شیح شیری
do-paya

نظم

دو پایہ

خدیجہ خان

;

دو پایہ
کوئی نہیں سوچتا

اک دن فنا
ہو جائے گا

ہمارا وجود
زندگی ہے تو

جینا ہے
بلا وجہ بے سبب

کتنی حیران پریشان
کتنی بے نام بے جان

کبھی لگتی ہے
جیسے ہوتے ہیں

چوپایہ
ہم بھی کہیں

دو پایہ تو نہیں
انسان کی شکل میں