دھوپ
اور
دوریوں کے درمیاں
ایک آواز سنائی دیتی ہے
جیسے مچھلی
سیاہ جال سے بے خبر
سنہری پروں سے
.....پانی کاٹتی ہے
نظم
دن اور جھاگ
ثروت حسین
نظم
ثروت حسین
دھوپ
اور
دوریوں کے درمیاں
ایک آواز سنائی دیتی ہے
جیسے مچھلی
سیاہ جال سے بے خبر
سنہری پروں سے
.....پانی کاٹتی ہے