EN हिंदी
دل سے | شیح شیری
dil se

نظم

دل سے

شہاب اختر

;

دل سے
ہزار خیال نکلتے

جب سے
تمہیں دیکھا ہے

تم سے پہلے
زندگی میں کوئی

چمک نہیں تھی
اب ہاتھ بھی

دعا کو اٹھتے ہیں
اب نماز بھی میں پڑھتا ہوں

تم سے پہلے
میں ایسا نہیں تھا

تم کو دیکھا تو
دست سوال ہوا میں