EN हिंदी
دل میں ایسے ٹھہر گئے ہیں غم | شیح شیری
dil mein aise Thahar gae hain gham

نظم

دل میں ایسے ٹھہر گئے ہیں غم

گلزار

;

دل میں ایسے ٹھہر گئے ہیں غم
دل میں ایسے ٹھہر گئے ہیں غم

جیسے جنگل میں شام کے سائے
جاتے جاتے سہم کے رک جائیں

مر کے دیکھیں اداس راہوں پر
کیسے بجھتے ہوئے اجالوں میں

دور تک دھول ہی دھول اڑتی ہے!