اب کے خوشبو
شاخوں پر مصلوب ہوئی
اس کا چہرہ
ایک دریچہ
نئے جہانوں
میں کھلتا تھا
اس نے خواب سجائے
میرے صحرا میں دیوار اگی
کتنی بہاریں
میرے دل میں
ریزہ ریزہ
اب کے خوشبو
شاخوں پر مصلوب ہوئی
نظم
دل کے موسم
زمان ملک
نظم
زمان ملک
اب کے خوشبو
شاخوں پر مصلوب ہوئی
اس کا چہرہ
ایک دریچہ
نئے جہانوں
میں کھلتا تھا
اس نے خواب سجائے
میرے صحرا میں دیوار اگی
کتنی بہاریں
میرے دل میں
ریزہ ریزہ
اب کے خوشبو
شاخوں پر مصلوب ہوئی