EN हिंदी
دل کے موسم | شیح شیری
dil ke mausam

نظم

دل کے موسم

زمان ملک

;

اب کے خوشبو
شاخوں پر مصلوب ہوئی

اس کا چہرہ
ایک دریچہ

نئے جہانوں
میں کھلتا تھا

اس نے خواب سجائے
میرے صحرا میں دیوار اگی

کتنی بہاریں
میرے دل میں

ریزہ ریزہ
اب کے خوشبو

شاخوں پر مصلوب ہوئی