وقت کی بھٹکی ہوئی ارواح کا نوحہ ہوں میں
ریت کی الواح پر کندہ کوئی مدفون دن
مدقوق دن
بے صراحت خواب کی تفہیم میں
حیران و سرگرداں ہوں میں
اپنے اندر
اک عزا خانہ سجانے کی تگ و دو
روز اک دیوار گریہ کو اٹھانے کی مشقت
اور پس دیوار جانے کی تگ و دو
نظم
دیوار گریہ
عشرت آفریں