نیلگوں چرخ کو گھیرے ہوئے بھورے بادل
اس طرح گھومتے پھرتے ہیں ہوا کے رخ پر
جیسے یہ سلطنت آب کے شہزادے ہوں
جن کے اک حکم سے ہو جائے زمیں لالہ فروش
دیکھنا یہ ہے کہ کب آس کی کونپل پھوٹے
سوکھی جاتی ہے تمناؤں کی کھیتی اپنی
نظم
دریوزہ گری
حمید الماس
نظم
حمید الماس
نیلگوں چرخ کو گھیرے ہوئے بھورے بادل
اس طرح گھومتے پھرتے ہیں ہوا کے رخ پر
جیسے یہ سلطنت آب کے شہزادے ہوں
جن کے اک حکم سے ہو جائے زمیں لالہ فروش
دیکھنا یہ ہے کہ کب آس کی کونپل پھوٹے
سوکھی جاتی ہے تمناؤں کی کھیتی اپنی