EN हिंदी
چھوٹی سی کھڑکی ہے | شیح شیری
chhoTi si khiDki hai

نظم

چھوٹی سی کھڑکی ہے

تنویر انجم

;

چھوٹی سی دیوار کی
چھوٹی سی کھڑکی ہے

کیا دیکھنا پسند کرو گے
نیچے کیچڑ ہے، اوپر ستارے

کیچڑ کو تو ہاتھ بڑھا کر چھو بھی سکتے ہو
ستاروں سے قسمت کا حال پوچھ دیکھو

وہ جھونپڑی جس کے لیے
تم خطرناک حد تک

اپنے جسم کو موڑ رہے ہو
دوسری دیوار کے پیچھے ہے

نظر نہیں آئے گی