EN हिंदी
چھبیس جنوری | شیح شیری
chhabbis january

نظم

چھبیس جنوری

تلوک چند محروم

;

یہ دور نو مبارک فرخندہ اختری کا
جمہوریت کا آغاز انجام قیصری کا

کیا جاں فزا ہے جلوہ خورشید خاوری کا
ہر اک شعاع رقصاں مصرع ہے انوری کا

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا

بھارت کی برتری میں کس کو کلام ہے اب
تھا جو رہین پستی گردوں مقام ہے اب

جمہوریت پہ قائم سارا نظام ہے اب
اعلیٰ ہے یا ہے ادنیٰ با احترام ہے اب

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا

صدیوں کے بند ٹوٹے آزاد ہوگئے ہم
قید گراں سے چھوٹے دل شاد ہو گئے ہم

بے خوف بے نیاز صیاد ہو گئے ہم
پھر بس گیا نشیمن آباد ہوگئے ہم

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا

جو مضطرب تھی دل میں وہ آرزو بر آئی
تکمیل آرزو نے دل کی خلش مٹائی

جس ملک پر غلامی بن بن کے شام چھائی
صبح مسرت اس کو اللہ نے دکھائی

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا

تعبیر خواب گاندھیؔ تفسیر حال نہروؔ
آزادؔ کی ریاضت سردارؔ کی تگاپو

رخشاں ہے حریت کا زیبا نگار دلجو
تسکین قلب مسلم آرام جان ہندو

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا

قرباں ہوئے جو اس پر روحیں ہیں شاد ان کی
ہم جس سے بہرہ ور ہیں وہ ہے مراد ان کی

ہے بسکہ سرفروشی شایان داد ان کی
بھارت کی اس خوشی میں شامل ہے یاد ان کی

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا

آزاد ہو گیا جب ہندوستاں ہمارا
ہے سود کے برابر ہر اک زیاں ہمارا

منزل پہ آن پہنچا جب کارواں ہمارا
کیوں ہو غبار منزل خاطر نشاں ہمارا

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا

ایوان فرخی کی تعمیر نو مبارک
آئین زندگی کی تدبیر نو مبارک

ہر ذرۂ وطن کو تنویر نو مبارک
بھارت کے ہر بشر کو توقیر نو مبارک

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا

بھارت کا عزم ہے یہ توفیق اے خدا دے
دنیا سے این و آں کی تفریق کو مٹا دے

امن و اماں سے رہنا ہر ملک کو سکھا دے
ہر قوم شکریے میں ہر سال یہ صدا دے

روز سعید آیا چھبیس جنوری کا
دور جدید لایا بھارت کی برتری کا