بیٹھے بیٹھے یوں ہی قلم لے کر
میں نے کاغذ کے ایک کونے پر
اپنی ماں
اپنے باپ کے دو نام
ایک گھیرا بنا کے کاٹ دیے
اور
اس گول دائرے کے قریب
اپنا چھوٹا سا نام ٹانک دیا
میرے اٹھتے ہی، میرے بچے نے
پورے کاغذ کو لے کر پھاڑ دیا!
نظم
چوتھا آدمی
ندا فاضلی