EN हिंदी
بلبلوں کے محل | شیح شیری
bulbulon ke mahl

نظم

بلبلوں کے محل

منیب الرحمن

;

قید ہیں جن میں شام و سحر
جس نے رکھا قدم

بن گیا سنگ در
کون گزرا ہے اس راہ سے بے خطر

اور ان سے پرے
بادلوں میں گھرے

کہساروں کے پھیلے ہوئے سلسلے
فاصلے فاصلے

ایک طائر کی پرواز بے جستجو
ایک آواز بھٹکی ہوئی کو بہ کو