EN हिंदी
بنت حوا | شیح شیری
bint-e-hawwa

نظم

بنت حوا

ثروت زہرا

;

بنت حوا ہوں میں یہ مرا جرم ہے
اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

میں تماشا نہیں اپنا اظہار ہوں
سوچ سکتی ہوں سو لائق دار ہوں

میرا ہر حرف ہر اک صدا جرم ہے
اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

مجھ میں احساس کیوں ہو کہ عورت ہوں میں
زندگی کیوں لگوں؟ بس ضرورت ہوں میں

یہ مری آگہی بھی مرا جرم ہے
اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

میرا آنچل جلے اور میں چپ رہوں
ظلم سہتی رہوں اور میں چپ رہوں

جانتی ہوں مرا بولنا جرم ہے
اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

میرے جذبے رہیں دل کے زندان میں
میری گستاخیاں آپ کی شان میں

آپ کا ذکر بھی تو بڑا جرم ہے
اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے