EN हिंदी
بلا عنوان | شیح شیری
bila unwan

نظم

بلا عنوان

خالد کرار

;

آنکھ وا تھی
ہونٹ چپ تھے

اک ردائے یخ ہوا نے اوڑھ لی تھی
جبیں خاموش

سجدے بے زباں تھے
آگے اک کالا سمندر

پیچھے صبح آتشیں تھی
اور جب لمحے رواں تھے

ہم کہاں تھے