EN हिंदी
بھوت | شیح شیری
bhut

نظم

بھوت

کرشن موہن

;

غمزدہ رات کی تنہائی میں
یہ اداس اور فسردہ برگد

مجھ کو اک بھوت نظر آتا ہے
اس کی شاخیں یہ چمکتے خنجر

دیر سے میرے لہو کے پیاسے
دفعتاً میری طرف بڑھتے ہیں

آج کی رات نہ بچ پاؤں گا
دم بخود سویا بھی ہوں جاگا بھی

کوئی پتہ جو کھڑک جاتا ہے
دل بے تاب دھڑک جاتا ہے