EN हिंदी
بھگوان کرشنؔ کی تصویر دیکھ کر | شیح شیری
bhagwan krishn ki taswir dekh kar

نظم

بھگوان کرشنؔ کی تصویر دیکھ کر

کنول ایم۔اے

;

مجھے تیرے تصور سے خوشی محسوس ہوتی ہے
دل مردہ میں بھی کچھ زندگی محسوس ہوتی ہے

یہ تاروں کی چمک میں ہے نہ پھولوں ہی کی خوشبو میں
تری تصویر میں جو دل کشی محسوس ہوتی ہے

تجھے میں آج تک مصروف درس و وعظ پاتا ہوں
تری ہستی مکمل آگہی محسوس ہوتی ہے

یہ کیا ممکن نہیں تو آ کے خود اب اس کا درماں کر
فضائے دہر میں کچھ برہمی محسوس ہوتی ہے

اجالا سا اجالا ہے تری شمع ہدایت کا
شب تیرہ میں بھی اک روشنی محسوس ہوتی ہے

میں آؤں بھی تو کیا منہ لے کے آؤں سامنے تیرے
خود اپنے آپ سے شرمندگی محسوس ہوتی ہے

تخیل میں ترے نزدیک جب میں خود کو پاتا ہوں
مجھے اس وقت اک طرفہ خوشی محسوس ہوتی ہے

تو ہی جانے کہاں لے آئی مجھ کو آرزو تیری
یہ منزل اب سراپا بے خودی محسوس ہوتی ہے

کنولؔ جس وقت کھو جاتا ہوں میں اس کے تصور میں
مجھے تو زندگی ہی زندگی محسوس ہوتی ہے