EN हिंदी
بھاری پیڑوں تلے | شیح شیری
bhaari peDon-tale

نظم

بھاری پیڑوں تلے

انوار فطرت

;

کشتی اندر
گھور سمندر

لہر لہر لہرائے
پوروں اندر

نیلا امبر
گھمر گھمر چکرائے

جس کو دیکھوں
ڈوبتا جائے

لوٹ کے پھر نہیں آئے
گم ہو جائے

کوئی نہیں پائے