تمہیں پورا حق ہے
ناراض ہونے کا
ہم بے رحم شاعروں سے
ہم نے تمہیں اک تماشا بنا دیا
تمہارے دل میں دفن
گہرے ترین رازوں تک
ہماری نظر پہنچ گئی
اور ہم نے تمہیں شرمندہ کر دیا
دنیا کے سامنے
تمہارے رازوں پر نظمیں لکھ کر
تم ہمارے جرم پر
ہمیں ہتھکڑی نہ لگوا سکے
ہمیں عدالت نہ لے جا سکے
نہ پھانسی پر چڑھوا سکے
تم ہمارے خون سے
اپنے ہاتھ رنگنے کے لئے بھی
خود کو آمادہ نہ کر سکے
گو یہ کچھ ایسا مشکل بھی نہ تھا
لیکن ہمیں اندازہ ہے
تم ہم سے بدلہ لینے کی طاقت رکھتے ہو
اور ارادہ بھی
اس بے رحم دنیا کو چھوڑ دینے کے باوجود!
نظم
بے رحم شاعروں کے جرم
تنویر انجم