پتی پتی جھوم رہی تھی
مست ہوا تھی
مہک رہا تھا پھولوں کی خوشبو سے سارا باغ
باغ بہار کو دیکھ کے بھونرا
مست ہوا للچایا
اس پر کر دے جان نچھاور
اس کے من میں آیا
شوق سے بے خود ہو کر وہ اک پھول کی جانب لپکا
اتنے میں مالی نے بڑھ کر توڑ لیا وہ پھول
جی بھونرے کا ٹوٹ گیا
اور ہو گئی ختم بہار
نظم
بہار
عبدالمجید بھٹی