میرے آبا کہ تھے نامحرم طوق و زنجیر
وہ مضامیں جو ادا کرتا ہے اب میرا قلم
نوک شمشیر پہ لکھتے تھے بہ نوک شمشیر
روشنائی سے جو میں کرتا ہوں کاغذ پہ رقم
سنگ و صحرا پہ وہ کرتے تھے لہو سے تحریر
نظم
بہ نوک شمشیر
فیض احمد فیض
نظم
فیض احمد فیض
میرے آبا کہ تھے نامحرم طوق و زنجیر
وہ مضامیں جو ادا کرتا ہے اب میرا قلم
نوک شمشیر پہ لکھتے تھے بہ نوک شمشیر
روشنائی سے جو میں کرتا ہوں کاغذ پہ رقم
سنگ و صحرا پہ وہ کرتے تھے لہو سے تحریر