EN हिंदी
عورت کتا اور پڑوس | شیح شیری
aurat kutta aur paDos

نظم

عورت کتا اور پڑوس

راجیندر منچندا بانی

;

اک حسیں سی عورت
اپنے نرم چہرے کو

مضطرب سا رکھتی ہے
جس کے فقرے فقرے میں

گونجتی ہے جھلاہٹ
اپنے گھر کے آنگن میں

جب ٹہلنے آتی ہے
دور سے اگر کوئی

دیکھ لے ذرا اس کو
یا کوئی گزر جائے

اس کے گھر کے آگے سے
ناک بھوں چڑھاتی ہے

اور بڑبڑاتی ہے
لیکن اپنے کتے کو

پیار سے بلاتی ہے
اور لگا کے چھاتی سے

چوم چوم لیتی ہے
اس کا مضطرب چہرہ

سرخ ہوتا جاتا ہے
اور دیکھنے والے

اپنے گھر کی کھڑکی سے
چھپ کے دیکھ لیتے ہیں

کوئی اپنے کمرے سے
باہر آ نہیں سکتا

ہر پڑوسی ڈرتا ہے
اس حسین عورت کی

لمحہ کی مسرت بھی
اس سے چھن گئی تو پھر!