آؤ
کہ ایک پتھر
خاموش جھیل میں اتار دیں
سکوت
لہروں میں بدل دیں
کہ ٹھہراؤ
عذاب ہے
اور
جمود
قاتل!!
مسیحائی رگوں میں لے کر
عافیت کی چٹانوں میں
کہیں کھو جاؤ گے
تو تم آؤ
ابھی!!
مظلوم کا درد پنپنے نہ پائے!!!
نظم
عورت کے لئے
نوفل آریہ
نظم
نوفل آریہ
آؤ
کہ ایک پتھر
خاموش جھیل میں اتار دیں
سکوت
لہروں میں بدل دیں
کہ ٹھہراؤ
عذاب ہے
اور
جمود
قاتل!!
مسیحائی رگوں میں لے کر
عافیت کی چٹانوں میں
کہیں کھو جاؤ گے
تو تم آؤ
ابھی!!
مظلوم کا درد پنپنے نہ پائے!!!