EN हिंदी
اپنے گھر میں | شیح شیری
apne ghar mein

نظم

اپنے گھر میں

منیر نیازی

;

منہ دھو کر جب اس نے مڑ کر میری جانب دیکھا
مجھ کو یہ محسوس ہوا جیسے کوئی بجلی چمکی ہے

یا جنگل کے اندھیرے میں جادو کی انگوٹھی دمکی ہے
صابن کی بھینی خوشبو سے مہک گیا دالان

اف ان بھیگی بھیگی آنکھوں میں دل کے ارمان
موتیوں جیسے دانتوں میں وہ گہری سرخ زبان

دیکھ کے گال پہ ناخن کا مدھم سا لال نشان
کوئی بھی ہوتا میری جگہ پر ہو جاتا حیران