منہ دھو کر جب اس نے مڑ کر میری جانب دیکھا
مجھ کو یہ محسوس ہوا جیسے کوئی بجلی چمکی ہے
یا جنگل کے اندھیرے میں جادو کی انگوٹھی دمکی ہے
صابن کی بھینی خوشبو سے مہک گیا دالان
اف ان بھیگی بھیگی آنکھوں میں دل کے ارمان
موتیوں جیسے دانتوں میں وہ گہری سرخ زبان
دیکھ کے گال پہ ناخن کا مدھم سا لال نشان
کوئی بھی ہوتا میری جگہ پر ہو جاتا حیران
نظم
اپنے گھر میں
منیر نیازی