EN हिंदी
اندھا بھکاری | شیح شیری
andha bhikari

نظم

اندھا بھکاری

مصحف اقبال توصیفی

;

کتنے سورج ڈوبے
کتنے موسم بیتے

سانسیں جوڑیں دھاگے کی صورت میں
آنکھیں پھوڑیں

اک جھولی کو سیتے سیتے
تیری گلی میں آیا

تیرا گھر اونچا تھا
تو نے بھی میری جھولی میں

اک کھوٹا سکہ پھینکا تھا