EN हिंदी
البم | شیح شیری
album

نظم

البم

محمد علی اثر

;

عمر رفتہ کے ریشمی لمحے
دھند میں کھو گئے دھواں بن کر

نغمہ و رنگ کے سبھی موسم
رہ گئے ذہن میں خزاں بن کر

بن گیا حال کتبۂ ماضی
کیسی دنیا ہے اس کا ہر منظر

سنگ بستہ عذاب لگتا ہے
آنسوؤں کی کتاب لگتا ہے