EN हिंदी
ایسا ہو | شیح شیری
aisa ho

نظم

ایسا ہو

محمد علوی

;

ایک چھوٹا سا لکڑی کا گھر
اور آنگن میں پھرتی ہوئی مرغیاں

بیچ میں اک کنواں
اور چاروں طرف کھیت ہی کھیت

کھیتوں میں اک راستہ ہو
اور رستے پہ

اک پیڑ کی چھاؤں میں
وقت سستا رہا ہو!