EN हिंदी
اگر تم محبت ہو | شیح شیری
agar tum mohabbat ho

نظم

اگر تم محبت ہو

ذیشان ساحل

;

اگر تم ہو
بارش کا ایک قطرہ

یا کوئی آنسو
گرو

گرو
میرے دل پر

یہ نمک کا بنا ہوا ہے
اور میرے ہونٹ

بنے ہوئے ہیں موم سے
اگر تم دھوپ ہو

اگر تم یاد ہو
تتلی کا ٹوٹا ہوا پر

یا میری جلی ہوئی بلی
رکھ دو میری سیڑھیوں پر

یہ بنی ہوئی ہیں خواب سے
اور میں بنا ہوا ہوں تم سے

اگر تم محبت ہو