EN हिंदी
اگر تم دو قدم اوپر گئے | شیح شیری
agar tum do-qadam upar gae

نظم

اگر تم دو قدم اوپر گئے

محمد انور خالد

;

اگر تم دو قدم اوپر گئے بادل کو چھو لو گے
کہیں بارش میں برسو گے

کسی پتھر پہ روندے جاؤ گے
چھت سے گروگے

چھتریوں پر سوکھ جاؤ گے
نکالیں گی تمہیں گھر والیاں گھر سے

اٹھا کر ڈال دیں گی دھوپ میں
ان گدڑیوں کے ساتھ

جن کو چھوڑ کر تم دو قدم اوپر گئے تھے ایک دن
جب حبس تھا اور لوگ باہر سو رہے تھے