یہاں ہر طرف ہیں اداکار چہرے
میں روداد دل کی کسے کیا بتاؤں
جو خواب مسلسل ہی ارماں ہے مرا
وہی خواب ٹوٹا وہی پیار روٹھا
مناظر نے رنگ اپنے سب کھو دئے ہیں
وہ جب سے خفا ہے کسے کیا بتاؤں
زباں چپ ہے لیکن سراپا بیاں ہوں
یہ دل کی لگی ہے کسے کیا بتاؤں
نظم
اداکار چہرے
سبیلہ انعام صدیقی