EN हिंदी
اچھا لگتا ہے مجھے! | شیح شیری
achchha lagta hai mujhe!

نظم

اچھا لگتا ہے مجھے!

ثریا عباس

;

پھول چننا
بارشوں میں بھیگنا

انجان رستوں، وادیوں میں گھومنا
دریا کنارے ریت پر چلنا

ہوا کے گیت سننا
پہلی پہلی برف باری کی خوشی میں

برف کے گولے بنانا
اچھا لگتا ہے مجھے ہر شام

ٹیریس پر کھڑے ہو کر
سنہری دھوپ لینا

خواب بننا!!