اس لمحے
کہ تم میرے ساتھ ہو
خدا میرے نزدیک ہے
میں اس کے قدموں پر سر رکھ دیتا ہوں
اپنی کمیوں، بدنصیبوں اور بےوقوفیوں کو بھول کر
اس کے شفقت بھرے ہاتھوں کا لمس
اپنی پیٹھ پر محسوس کرتا ہوں
دیکھتے دیکھتے
ہرا بھرا درخت بن جاتا ہوں
جیسے
میں ایک نہیں، کئی زندگی جی رہا ہوں
جیسے
میں ایک نہیں، کئی اشیا میں بدل گیا ہوں
چھوٹے سے چھوٹے ذرے میں
کائنات کی کائنات سرسراتی ہے
تمام راستے
مجھے اپنی طرف آتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں
لگتا ہے
تھوڑی دیر کے لیے زمین رک گئی ہے
لوگوں نے
اپنی نفرتیں
اپنی جیبوں میں بھر لی ہیں
اور مجھے
خوش آمدید کہہ رہے ہیں
نظم
ابا کے نام
عتیق اللہ