EN हिंदी
آواز کا نوحہ | شیح شیری
aawaz ka nauha

نظم

آواز کا نوحہ

دانیال طریر

;

گڑیا! بولو
گڑیا! اپنی آنکھیں کھولو

گڑیا! دل پہ بوجھ ہے کوئی
تو جتنا جی چاہے رو لو

گڑیا! یہ خاموشی مجھ کو کاٹ رہی ہے
گڑیا! موت کی دیمک مجھ کو چاٹ رہی ہے