EN हिंदी
آوارگی | شیح شیری
aawargi

نظم

آوارگی

اخلاق احمد آہن

;

خشک پتوں کی سیج پر
سرد راتوں کے درمیاں

تیری یادوں کی چھاؤں میں
لرزاں لرزاں ترساں ترساں

ماضی کا کوئی لمحہ
حال کی دہلیز پر

آہستہ آہستہ غلطاں غلطاں
قدم رکھتا ہے

تو
یخ بستہ جنوں

پا بجولاں
رو بہ رو دوڑ جاتا ہے