وہ میری آنکھوں پر جھک کر کہتی ہے ''میں ہوں''
اس کا سانس مرے ہونٹوں کو چھو کر کہتا ہے ''میں ہوں''
سونی دیواروں کی خموشی سرگوشی میں کہتی ہے ''میں ہوں''
''ہم گھائل ہیں'' سب کہتے ہیں
میں بھی کہتا ہوں ''میں ہوں''
نظم
آخری عمر کی باتیں
منیر نیازی
نظم
منیر نیازی
وہ میری آنکھوں پر جھک کر کہتی ہے ''میں ہوں''
اس کا سانس مرے ہونٹوں کو چھو کر کہتا ہے ''میں ہوں''
سونی دیواروں کی خموشی سرگوشی میں کہتی ہے ''میں ہوں''
''ہم گھائل ہیں'' سب کہتے ہیں
میں بھی کہتا ہوں ''میں ہوں''