EN हिंदी
آئینہ | شیح شیری
aaina

نظم

آئینہ

عبید اللہ علیم

;

میں آئینہ ہوں
اور ہر آنے والے کو وہی چہرہ دکھاتا ہوں

جو میرے سامنے لائے
مگر اب تھک گیا ہوں

چاہتا ہوں
کوئی مجھ کو اس طرح دیکھے

کہ چکنا چور ہو جاؤں