EN हिंदी
آگہی | شیح شیری
aagahi

نظم

آگہی

نیل احمد

;

مری پرواز اونچی ہے
پہاڑوں پر

چٹانوں پر
کہیں تو آسمانوں پر

فضائے بیکراں کی وسعتوں میں ہے مری منزل
بہت ہی ماورا ہیں اس جہاں سے ذہن کے ہالے

زمانوں پر لگا رکھے ہیں میں نے سوچ کے تالے
حدود لا مکاں بھی گونجتی ہے میرے نالوں سے

کہ میں نے پا لیا ادراک کو سارے حوالوں سے