خوبصورت ہے زمیں
دھوپ میں چمکے ہوئے اس شہر میں
زندگی دلچسپ ہے
عقل کی باتیں جہنم کی دھدکتی آگ ہیں
ان سے ہم واقف نہیں
امن ہے اور نیند ہے اور خواب ہیں
اپنی ہی لذت میں گم
جسم ہیں
دوستوں سے دور ہنگاموں میں میں کھویا ہوا
پر سکون
آہ کتنی خوبصورت ہے زمین
دھوپ میں چمکے ہوئے اس شہر میں
زندگی دلچسپ ہے
نظم
اس شہر میں
زاہد ڈار