EN हिंदी
عیاشی | شیح شیری
ayyashi

نظم

عیاشی

ترنم ریاض

;

محبوب کی مانند اٹھلائے
معشوق کی صورت شرمائے

ہریالی کا آنچل اوڑھے
ہر شاخ ہوا میں رقصاں ہے

میں پیار بھری نظروں سے انہیں
مسکاتی دیکھے جاتی ہوں

شاموں میں پیڑوں کو تکنا
ہے میری نظر کی عیاشی