EN हिंदी
ایسا کیوں ہوتا ہے | شیح شیری
aisa kyun hota hai

نظم

ایسا کیوں ہوتا ہے

زبیر رضوی

;

میں اکثر سوچتا ہوں
ایسا کیوں ہوتا ہے

اولادوں کو
اپنے باپ مائیں یاد آتی ہیں

تو آنکھوں میں
فقط ماں باپ کے

بوڑھے سراپے ہی
ابھرتے ڈوبتے اور جھلملاتے ہیں

میں اکثر سوچتا ہوں
ایسا کیوں ہوتا ہے

ممتا سے بھرائی
ماں باپ کی آنکھوں میں

اولادیں کبھی بوڑھی نہیں ہوتیں