EN हिंदी
شام سے پہلے گھر آ جانا | شیح شیری
sham se pahle ghar aa jaana

نظم

شام سے پہلے گھر آ جانا

یعقوب تصور

;

ہر دن میں وعدہ کرتا ہوں
شام سے پہلے گھر آؤں گا

ہر دن کوئی نہ کوئی مشکل
کوئی نہ کوئی کام ضروری ہے

پتھر بن کر
میرے کانچ کے وعدے سارے

چشم زدن میں کر دیتا ہے ریزہ ریزہ
وعدہ کرتے وقت ہمیشہ میں یہ سوچوں

اس کی محبت سارے کاموں سے افضل ہے
وہ کہ مری غم خوار ہر اک لمحہ ہر پل ہے

کام مگر جب سامنے آئیں
فرض کی اہمیت سمجھائیں

فرض نبھانے کی خاطر میں
روز وفا کو بھینٹ چڑھا دوں