ہر دن میں وعدہ کرتا ہوں
شام سے پہلے گھر آؤں گا
ہر دن کوئی نہ کوئی مشکل
کوئی نہ کوئی کام ضروری ہے
پتھر بن کر
میرے کانچ کے وعدے سارے
چشم زدن میں کر دیتا ہے ریزہ ریزہ
وعدہ کرتے وقت ہمیشہ میں یہ سوچوں
اس کی محبت سارے کاموں سے افضل ہے
وہ کہ مری غم خوار ہر اک لمحہ ہر پل ہے
کام مگر جب سامنے آئیں
فرض کی اہمیت سمجھائیں
فرض نبھانے کی خاطر میں
روز وفا کو بھینٹ چڑھا دوں

نظم
شام سے پہلے گھر آ جانا
یعقوب تصور