کسی دن تمہیں یاد کرتے ہوئے میں
چلا جاؤں گا اس جہاں کے کنارے
محبت بھرے آسماں کے کنارے
پرندے مرے ساتھ جائیں گے شاید
بہت دیر تک گیت گائیں گے شاید
مگر تم کوئی گیت سنتی نہیں ہو
کسی کے لیے پھول چنتی نہیں ہو
اندھیرے میں کچھ یاد کرتی نہیں ہو
مرے راستے سے گزرتی نہیں ہو
تمہیں ایک دن میں ستارہ بنا کے
سمندر کا شاید کنارا بنا کے
شب و روز پانی پہ چلتا رہوں گا
ستارے کی آنکھوں میں جلتا رہوں گا
نظم
27
ذیشان ساحل