EN हिंदी
(۱) پارلیمنٹ | شیح شیری
(1) parliament

نظم

(۱) پارلیمنٹ

منیر احمد فردوس

;

ایک آراستہ بند کمرہ
جس کے دروازے خارزار کی طرف کھلتے ہیں

جہاں ہمارے تلووں پر تاریک راہیں نقش کر کے
ہمیں خساروں کے سفر پر بھیجا جاتا ہے

ہم ہمیشہ گرد و غبار کما کر لائے
مگر کبھی انکار کو رہنما نہیں جانا

ہمارے ذہن کے افق پر
سورج کے طلوع ہونے پر پہرے ہیں

کہ بند کمرے میں
اندھیروں کی نگہبانی میں ہمارا مقدر لکھنے والوں کا

مقدر کون لکھتا ہے؟
شور مچا کر ہم میں سکوت بانٹنے والے

سکوت کہاں سے لاتے ہیں