زیادہ کچھ نہیں مر جائیں گے کسی دن ہم
ہر ایک شے سے مکر جائیں گے کسی دن ہم
ہر ایک جگہ بھٹکتے پھریں گے ساری عمر
بالآخر اپنے ہی گھر جائیں گے کسی دن ہم
نہ دیکھ روز حقارت سے اس قدر ہم کو
کوئی تو کام بھی کر جائیں گے کسی دن ہم
تمہاری راہ میں ہر چیز تو لٹا ڈالی
یہ جسم و جان بھی دھر جائیں گے کسی دن ہم
تماشا لفظ و بیاں کا بھی کب تلک مامونؔ
کہ جسم و جاں سے اتر جائیں گے کسی دن ہم
غزل
زیادہ کچھ نہیں مر جائیں گے کسی دن ہم
خلیل مامون