زیادہ سوچنے والے تجھے پتہ نہیں ہے
جو تجھ کو سینے لگاتا ہے وہ ترا نہیں ہے
وہاں پہ ہم بھی ہیں موجود ڈھونڈنے والی
سو تیرے دل میں اکیلا ترا خدا نہیں ہے
تمہیں پتہ ہے کہ تم کس لئے ہوئے ہو ذلیل
تمہارے پاس کوئی اپنا نظریہ نہیں ہے
ہیں بد دماغ مری طرح میرے سارے دوست
کوئی بھی دنیا کے بارے میں سوچتا نہیں ہے
اے لڑکی تجھ کو بھلا مجھ میں کیا نظر آیا
وقارؔ خام صفت تیرے کام کا نہیں ہے
غزل
زیادہ سوچنے والے تجھے پتہ نہیں ہے
وقار خان