EN हिंदी
زندگی تجھ سے بچھڑ کر میں جیا ایک برس | شیح شیری
zindagi tujhse bichhaD kar main jiya ek baras

غزل

زندگی تجھ سے بچھڑ کر میں جیا ایک برس

رفعت سروش

;

زندگی تجھ سے بچھڑ کر میں جیا ایک برس
زہر تنہائی کا ہنس ہنس کے پیا ایک برس

اک اندھیرے کا بھنور تھا مرا ماحول مگر
کام اشکوں سے چراغوں کا لیا ایک برس

کسی آندھی کسی طوفاں سے بجھائے نہ بجھا
دل میں جلتا ہی رہا غم کا دیا ایک برس

ایک لمحہ بھی گوارا نہ تھا فرقت کا سروشؔ
یہ بھی کیا کم ہے ترے غم میں جیا ایک برس