زندگی تجھ کو بھلایا ہے بہت دن ہم نے
وقت خوابوں میں گنوایا ہے بہت دن ہم نے
اب یہ نیکی بھی ہمیں جرم نظر آتی ہے
سب کے عیبوں کو چھپایا ہے بہت دن ہم نے
تم بھی اس دل کو دکھا لو تو کوئی بات نہیں
اپنا دل آپ دکھایا ہے بہت دن ہم نے
مدتوں ترک تمنا پہ لہو رویا ہے
عشق کا قرض چکایا ہے بہت دن ہم نے
کیا پتا ہو بھی سکے اس کی تلافی کہ نہیں
شاعری تجھ کو گنوایا ہے بہت دن ہم نے
غزل
زندگی تجھ کو بھلایا ہے بہت دن ہم نے
جاں نثاراختر