زندگی معتبر تلاشے ہے
وہ کھنڈر میں گہر تلاشے ہے
دیکھ وہ اوبنے لگا مجھ سے
اور کوئی سفر تلاشے ہے
داغ کو دے گیا مری صورت
صورت نو شجر تلاشے ہے
ایک میں پا کے بیچ آیا ہوں
ایک تو در بدر تلاشے ہے
دیپؔ جیسے کئی لٹے اس سے
وہ ابھی نامور تلاشے ہے
غزل
زندگی معتبر تلاشے ہے
دیپک شرما دیپ