EN हिंदी
زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنۂ ذوق وفا (ردیف .. ھ) | شیح شیری
zindagi kya hai jo dil ho tashna-e-zauq-e-wafa

غزل

زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنۂ ذوق وفا (ردیف .. ھ)

اختر علی اختر

;

زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنۂ ذوق وفا
یعنی یہ پردہ تو اٹھ سکتا ہے آسانی کے ساتھ

گفتگوئے صورت و معنی ہے عنوان حیات
کھیلتے ہیں وہ مری فطرت کی حیرانی کے ساتھ

تم نے ہر ذرے میں برپا کر دیا طوفان شوق
اک تبسم اس قدر جلووں کی طغیانی کے ساتھ

دل کی آبادی ہے اخترؔ دل کی بربادی کا نام
اک تعلق ہے مری ہستی کو ویرانی کے ساتھ